موتیہاری، 23؍جون(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )بہار کے مشرقی چمپارن ضلع کے پپرا تھانہ کے تحت بیدی ون مدھوبن گاؤں میں مبینہ طور پر اجتماعی آبروریزی کی شکار لڑکی کی صورت حال سنگین ہے اور اس معاملے کے ا سپیڈی ٹرائل کے مطالبہ کو لے کر لوگوں نے آج پپرا تھانہ علاقے میں موتیہاری-مظفر پور نیشنل ہائی وے کو جام کردیا ۔گذشتہ 15؍جون کو مذکورہ لڑکی اپنے گاؤں کے ہی ایک آم کے باغ میں آم چننے گئی تھی تبھی دو لوگوں نے اس کے ساتھ اجتماعی آبروریزی کی تھی۔سنگین حالت میں متاثرہ کو علاج کے لیے موتیہاری صدر ہسپتال میں داخل کرایا گیا جس کے بعد اس کو بہتر علاج کے لیے پٹنہ میڈیکل کالج اینڈ ہسپتال بھیج دیا گیا تھا۔والد نے اپنی بیٹی کا علاج گاؤں کے لوگوں سے ملی مالی مدد سے کرائے جانے کا دعوی کرتے ہوئے الزام لگایا کہ ان کے ہی گاؤں کے دو شخص سریندر بھگت اور تاپسی بھگت ان پر معاملہ کو واپس لینے، ورنہ اغوا کر لیے جانے کی دھمکی دے رہے ہیں۔چکیا سب ڈویزن افسر چترگپت نے بتایا کہ ضلع مجسٹریٹ انوپم کمار کی ہدایت پر متاثرہ کے علاج کے اخراجات کا بوجھ ضلع انتظامیہ برداشت کرے گی ۔ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس مندرکا پرساد نے بتایا کہ اس واردات کو لے کر دو ملزم پرمود سہنی اور کملیش سہنی کو اسی دن گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا تھا اور متاثرہ کے کپڑوں کو فارنسک جانچ کے لیے لیب بھیجا گیا ہے۔